Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

تہبند پہننا کیوں ضروری؟

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2019ء

ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔

آج کے حلقہ کشف المحجوب میں ہم چوتھا باب اور پہلی فصل پڑھ رہے ہیں۔ اور اسکا جو پہلا عنوان ہے وہ ہے کہ "مرقع پہننے کا بیان"۔ سادہ لباس، سارے انبیاء کرام علیہم السلام کی سنت اور سارے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سنت اور سارے اولیاء کرام رحمہم اللہ کی سنت ہے۔ میں نے آج دھوتی اور کْرتہ پہنا ہوا ہے۔ میں نے ایک بندے سے پوچھا مجھے ایسے پہلے کب دیکھا تھا ؟ کہا گیارہ سال پہلے؟ اتباع سنت میں یہ چیزیں پہننا، ہمارے اکابرین کی روایت ہے۔
مدینے والے ﷺ کو خوش کرنے کیلئے
آقا کریم ﷺنے دھوتی پہنی۔ اْن کو خوش کرنے کے لیے دھوتی پہن لینا مدینے والےﷺ کی اتباع اور ان کی محبت کے لئے ضروری ہے۔ ایک عجیب بات ،جن لوگوں نے بھی رسول اللہ ﷺ کی خواب میں یا حا لتِ بیداری میں زیارت کی، ان لوگوں نے آپ ﷺکو دھوتی میں دیکھا۔ حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی زیارت کی، دھوتی میں دیکھا۔حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کی زیارت کی ،حضرت عثمان رضی اللہ عنہ، حضرت علی رضی اللہ عنہ ان سب کو دھوتی میں دیکھا۔ رسول اللہ ﷺ نے کبھی شلوار نہیں پہنی۔ پینٹ کا تو سوچا تک نہیں ہوگا۔عبا پہننی نہیں‘ پسند فرمایا۔ آپﷺ نے ساری عمر تہبند پہنا ہے جس کو ہمارے زمانے میں دھوتی کہتے ہیں ،یہ سنت ہے اور اس کو کبھی کبھی اتباع سنت میں پہن لینا بھی سنت کا حصہ ہے۔
اللہ والوں نے بھی صوف پہنا : حضرت ابراہیم بن ادھم رحمتہ اللہ علیہ بہت بڑے بادشاہ لیکن فقر کے بعداتباع سنت میں یہ لباس پہنتے تھے اور خواجہ عبیداللہ احرار رحمۃ اللہ علیہ اتنے بڑے بادشاہ کہ ن کا تخت بھی سونے کا اور گھوڑے کے نعل بھی سونے کے اور ہر چیز سونے کی ، کبھی کبھی پیوند لگا لباس، سادہ لباس پہنتے تھے۔ تو کسی نے پوچھا ،شیخ ایسا کیوں؟ فرمایا وہ چیزیں جائز ہیں۔(باقی صفحہ نمبر 56 پر)
(بقیہ: درس حلقہ کشف المحجوب)
مالدار انبیاء کرام علیہم السلام بھی تھے، مالدار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بھی تھے اور یہ چیزیں اگر اللہ پاک نے دی ہیں، یہ نعمتیں توانکا نعمت سمجھ کر اختیار کرنا بھی اظہارِ نعمت ہے۔و اما بنعمۃ ربک فحدث(والضحی)اللہ نے نعمت دی ہے، اس نعمت کا اظہار کرنا بھی نعمت ہے۔سفر میں سہولت یہ ہے کہ اللہ نے چار رکعت کی جگہ دو کر دیں۔ اب اگر بندہ کہے میں تو چار پڑھوں گا۔ بھء اللہ نے سہولت دی ہے سہولت سے پڑھ لے۔ مدینہ میں جا کر اگر دھوپ مدینہ کی ہے تو چھاؤں بھی مدینہ کی ہے۔(جاری ہے)

 

 

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 050 reviews.